آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا بجٹ کا مجموعی حجم 13 ہزار 800 ارب سے زائد ہوگا بجٹ خسارہ 6 ہزار ارب سے زائد ہوگا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق آئندہ مالی سال کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بجٹ کا حجم 13 ہزار 800 ارب روپے سے زائد ہوگا۔ بجٹ کا خسارہ 6 ہزار ارب سے زائد ہوگا جب کہ 7300 ارب روپے قرضوں اور سود کی ادائیگی پر خرچ ہوں گے۔

بجٹ کے خدوخال سے متعلق ذرائع نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس آمدن کا تخمینہ 9200 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے جب کہ نان ٹیکس آمدن کا تخمینہ 2800 ارب روپے ہوسکتا ہے۔ 1300 ارب روپے سبسڈی کے لیے مختص ہوسکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال ترقیاتی بجٹ 1150 ارب روپے ہوگا، صوبوں کو قومی محاصل سے 5244 ارب روپے ملنے کا تخمینہ ہے جب کہ دفاع کے لیے 1800 ارب روپے سے زائد خرچ ہونے کا تخمینہ ہے۔

آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 20 سے 30 فیصد بڑھنے کا امکان ہے جب کہ پنشن میں بھی 20 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ ا بجٹ میں پنشن کے لیے 700 ارب روپے سے زائد رکھے جانے کا امکان ہے۔

بجٹ میں وزارتوں کے لیے 650 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز ہے۔ اراکین پارلیمنٹ کو 90 ارب روپے ترقیاتی اسکیموں کے لیے ملیں گے، وزیراعظم کی اسکیموں کے لیے 80 ارب روپے مختص کیے گئے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئندہ مالی سال کیلیے وفاقی بجٹ کا خسارہ جی ڈی پی کا 6.4 فیصد رہ سکتا ہے، وفاق اور صوبوں کا بجٹ خسارہ 4.8 سے 5 فیصد تک رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا۔