اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ورچوئل اجلاس میں بھارتی ہم منصب مودی کو آئینہ دکھا دیا اور کہا سیاسی ایجنڈے کیلئے مذہبی اقلیتوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیئے، عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھانا ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایس سی او اجلاس میں تمام سربراہان کو خوش آمدید کہا اور ایس سی او کی چیئرمین شپ ملنے پر قازقستان کو مبارکباد پیش کی۔

وزیراعظم نے ایرانی صدر کو ایس سی او ممبر بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ایران کو ایس سی او فیملی میں خوش آمدید کہتے ہیں اور بیلاروس کی بھی شمولیت پر مبارکباد دیتاہوں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں ترقی،خوشحالی اور امن کیلئے کوشاں ہے، معاشی روابط بڑھانےسے خطے میں ترقی اورامن کوفروغ ملےگا، پاکستان یورپ اور ایشیا کو منسلک کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتاہے اور سی پیک میں شامل بندرگاہیں خطے کوملانے میں کردار ادا کرسکتی ہیں۔

دہشتگردی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ خطے میں ہونیوالی ہر دہشتگردی کی قابل مذمت ہے ، ریاستی دہشتگردی کی بھرپور مذمت ہونی چاہیے، ریاستی دہشتگردی کی کہیں بھی کوئی گنجائش نہیں ہے، دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا اور مختلف ممالک میں مذہبی انتہاپسندی،اقلیتوں کیساتھ ناروا سلوک کیخلاف اقدامات کرنا ہوں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خطے میں سیکیورٹی اورامن تمام ایس سی او ممبر کا مشترکہ معاملہ ہے، افغانستان میں جاری انسانی بحران سے نمٹنے کیلئےمدد فراہم کرنا ہوگی اور عالمی برادری اور ایس سی او کنٹیکٹ گروہ کوافغانستان میں بحران حل کرنے کیلئے کرداراداکرناہوگا۔

شہباز شریف نے زور دیا کہ طالبان حکومت کو یقینی بنانا ہوگا کہ ان کی سرزمین کسی کیخلاف دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہو۔

موسمیاتی تبدیلی سے متعلق انھوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اہم مسئلہ ہے پاکستان کو تباہی کا سامنا کرناپڑا، موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان کو30ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو مل کر اقدامات کرناہوں گے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ کورونا کی وجہ سے عالمی سطح پر مختلف چیلنجز کا سامنا کرناپڑا، کورونا کی وجہ سےدنیا بھر میں سپلائی چین اور مہنگائی کا سامنا ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان ایس سی او کے عزم کا بھرپور اعادہ کرتاہے لیکن عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھانا ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تعصب اور امتیاز پر مبنی تقسیم کی پالیسیوں کیخلاف کھڑا ہونا ہوگا اور مذہبی بنیاد پر نفرت کو فروغ دینے سے روکنا ہوگا، مذہبی بنیاد پر جان بوجھ کر اشتعال انگیزی ، نفرت پر اکسانے کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی ایجنڈوں کےحصول کیلئے مذہبی اقلیتوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے، پائیدار امن کے لیے سب کیلئے بنیادی حقوق اور آزادی کو یقینی بنانا ہوگا۔