سوات :پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنمااورسابق ممبرصوبائی اسمبلی عزیز اللہ گران خان نے کہا ہے کہ گورنر اورنگران حکومت الیکشن کے انعقاد میں تاخیری حربے استعمال کرتے ہوئے آئین شکنی کے مرتکب ہورہے ہیں، شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش میں گورنر اورنگران حکومت میں شامل وزراء اپنی حدودسے تجاوز کررہے ہیں، دوماہ کے لئے آنے والے مہمانوں نے اپنے حدود سے تجاوز کرتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھانا شروع کردئیے ہیں، جوان کا مینڈیٹ نہیں ہے، صاف اورشفاف الیکشن کاانعقاد ان کی ذمہ داری ہے، گورنراورنگران حکومت کی طرف سے اپنے حدود سے تجاوز کرنے پرالیکشن کمیشن کی خاموشی بھی قابل تشویش ہے الیکشن کے انعقاد میں غیرضروری تاخیرپرالیکشن کمیشن کو گورنرکے خلاف فوری طورپرایکشن لینے کی ضرورت ہے، گورنر اورنگران حکومت آئین شکنی کے باربار مرتکب ہورہے ہیں اب ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کو مزیدآپشن شکنی سے روکاجائے، ان خیالاات کااظہارانہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ گورنرخیبرپختونخوا اورنگران حکومت امپورٹڈ حکومت کے خاص گیروں کے طورپرسامنے آکر اپنے حدود سے تجاوز کرتے ہوئے باقاعدہ طورپر آئین سے انحراف کررہے ہیں اور انتخابات میں تاخیری حربے استعمال کرتے ہوئے دومہینوں کے آئے ہوئے مہمانوں کاکرداراب سوالیہ نشان بن چکاہے، پورے سسٹم کومفلوج کرتے ہوئے گورنر کے غیرآئینی اقدامات اور میں نہ مانو پالیسی کی وجہ سے ایک اائینی بحران پیداہاہے، الیکشن کمیشن نے گورنرسے الیکشن کاتاریخ مانگ لیاہے، الیکشن گورنرامپورٹڈ حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ احتساب کرنا، سرکاری لوگوں کے تبادلے کرنااوردیگرحکومتی وسرکاری معاملات میں مداخلت کرنانگران حکومت کی مینڈیٹ نہیں ہے، ان کاکام آزادانہ اورغیرجانبدارانہ انتخابات کاانعقاد ہے۔