سوات: برطانوی ہائی کمیشن اسلام آباد کے چھ رکنی وفد نے گورننس ایڈوائزر میٹ کارٹر کی قیادت میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شاہد اللہ خان سے کمشنر آفس سیدو شریف میں ملاقات کی۔ وفد کے دیگر ارکان میں ماہر معاشیات طفیل خان یوسفزئی، پروگرام آفیسر امالا نجیب، پروگرام کورڈینٹر اطہر وقار اور پولیٹیکل سیکرٹری سیم فلیچر شامل تھے۔ وفد کے دورے کا مقصد فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس کے مالی تعاون سے جاری سب نیشنل گورننس پروگرام کے احداف کا سالانہ جائزہ لینا تھا۔ سب نیشنل گورننس پروگرام ملاکنڈ کے چار اضلاع میں پلاننگ، بجٹنگ اور ریونیو موبلائزیشن سے متعلق تحصیلوں میں آفیسرز اور مقامی نمائندوں کو تکنیکی سپورٹ فراہم کرتا ہے۔ وفد سے گفتگو میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شاہد اللہ خان نے سب نیشنل گورننس پروگرام کے ذریعے تکنیکی سپورٹ فراہم کرنے پر وفد کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ پروگرام مزید سپورٹ فراہم کرے گا۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ کے نئے نظام کے تحت آفیسرز اور مقامی نمائندوں کے استعداد کار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقامی حکومتوں کو بہتر کارکردگی دکھانے کے لئے مقامی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ریوینیو مبلائزشن آئیڈیاز پر کام کرنا ہوگا جس میں سب نیشنل گورننس پروگرام معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ ملاقات میں مقامی نمائندوں اور تحصیل لیول پر آفیسرز کو تربیت فراہم کرنے پر بھی بات چیت کی گئی اور کمشنر نے ایسے ٹریننگ پروگرامز کو سراہا۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لئے جاری تعاون کو بھی سراہا اور کہنا تھا کہ ویسٹ کو ریسائکل کرتے ہوئے بہتر طریقے سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے اور اس کے لئے مزید پرپوزل پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ملاقات میں کمشنر نے مینگورہ ٹریفک مینجمنٹ پر بھی وفد کی توجہ مبذول کرائی اور کہنا تھا کہ اس ضمن میں بھی نئے ائیڈیاز پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وفد کے سربراہ میٹ کارٹر کا کہنا تھا کہ یہ سوات کا ان کا پہلا دورہ ہے اور وہ سوات کی قدرتی خوبصورتی اور مہمان نوازی سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سالانہ جائزے کا مقصد حکام سے ملاقات کرتے ہوئے پروگرام کے احداف میں بہتری لانا ہے تاکہ صوبائی اور مقامی حکومتوں کے ساتھ ملکر بجٹنگ، پلاننگ اور ریونیو موبلائزیشن پر بہتر کام کیا جاسکے